بسم الله الرحمن الرحيم! خوش آمدید ہم تمام وزیٹرز کہ خوش آمدید کہتے ہیں آپ ہماری وہب سائٹ کی مدد سے ٹیکنالوجی کی تمام خبروں سے باخبر رہ سکتے ہیں اس کے علاوہ آپ ہر کمپیوٹر کی تعلیم بھی بالکل مفت حاصل کر سکتے ہیں ہماری گزارش ہے کہ آپ خود بھی ہماری ویب سائٹ سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے دوستوں کو بھی ہماری ویب سائٹ کا بتائیں شکریہ


اسلام علیکم دوستو ! کیسے ہیں امید کرتا ہوں سب ٹھیک ہی ہون گے آج میں آپ کے لئے فیس بک کے مقابلے کی ایک سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ کا ریویو لے کر آیا ہوں اس ویب سائٹ کا نام امہ لینڈ ہے اور اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس ویب سائٹ کو گناہوں سے بلاکل پاک رکھا گیا ہے کوئی بھی شخص یہاں نہ ہی کسی کو کوئی گالی دے سکتا ہے اور نہ ہی کوئی نازیبا قسم کی پوسٹ کر سکتا ہے۔اس ویب سائٹ پر 600 سے زائد غلط الفاظ کو مکمل بلاک کیا گیا ہےتاکہ کوئی بھی نازیبا ۔۔قسم کی بات نہ کر سکےاس ویب سائٹ پر گالیاں دینے اورشہوت انگیز مواد پوسٹ کرنے پر مکمل پابندی ہے.
اس کے بانیوں کا کہنا ہے کہ امہ لینڈ کو تمام گناہوں سے پاک خاص کر کے مسلمانوں کے لئے بنایا گیا ہے۔ یہ ویب سائٹ برازیل کی ایک تبلیغی تنظیم نے بنائی ہےان کا دعوی ہے کہ ان کی سائٹ نے پہلے ماہ میں ایک لاکھ ارکان بنائے ہیں۔اس ویب سائٹ پر آمین کا ایک بٹن بھی ہے جو کہ کسی پوسٹ کو پسند کرنے کے اظہار کے لئے ہے خاص کر مسلمانوں کے لئے یہ سوشل نیٹ ورک 2013 میں تیار کیا گیا تھا اور اب اس کے ارکان کی تعداد تقریبا تین لاکھ انتیس ہزار ہے۔اس بیب سائٹ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں عورتوں کے لئے انفرادی سیٹنگنز اور روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والے اسلامی اقوال بھی موجود ہیں
 امہ لینڈ کے بانی یو پوو اور جمالیدین یوب نے اپنی ویب سائٹ لانچ ہونے کے بعد ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ امہ لینڈاسلامی اقدار کو مد نظر رکھ کر بنائی گئی ہے امہ لینڈ شروع میں صرف پرتگالی زبان میں دستیاب تھی اور اب یہ انگلش زبان کے علاوہ دیگر زبانوں میں بھی دستیاب ہے ۔ امہ لینڈ کے ویب ڈیزائنر آتلا باروس کا کینا ہے کہ فیس بک پر بہت تشدد اورفحش زدہ مواد دکھائی دیتا ہے اسی لئے ہم نے ایک ایسا نیٹ ورک بنانے کے بارے میں سوچا جہاں ہم خدا اور محبت کی بات  کر سکیں اور خدا کے پیغام کو پھیلا سکیں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے اس پاک نیٹ ورک پر ہم جنسی پر بھی مکمل پابندی ہے ۔فیس گلوریا کے بانیوں کا کہنا تھا کہ ہم ھر جگہ فیس بک کا مقابلہ کریں گے۔
 
Top